۔ (۲۷۷۹) عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ بْنِ أُخْتِ نَمِرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: لَمْ یَکُنْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اِلَّا مُؤَذِّنٌ وَاحِدٌ فِی الصَّلَوَاتِ کُلِّھَا فِی الْجُمُعَۃِ وَغَیْرِھَا یُؤَذِّنُ وَیُقِیْمُ، قَالَ: کَانَ بِلَالٌ یُؤَذِّنُ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلَی الْمِنْبَرِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَیُقِیْمُ اِذَا نَزَلَ وَلِاَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ رضی اللہ عنہ حَتّٰی کَانَ عُثْمَانُ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۰۷)
سیّدنا سائب بن یزید سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جمعہ سمیت تمام نمازوں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک مؤذن تھا، وہی اذان دیتا اور اقامت کہتا تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ والے دن منبر پر تشریف فرما ہوتے تو تب سیّدنا بلال رضی اللہ عنہا ذان دیتے اور جب اترتے تو تب وہ اقامت کہتے، سیّدنا ابو بکر اور سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کا بھی (ایک ہی مؤذن ہوتا تھا) حتیٰ کہ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا دور آگیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(2779)