۔ (۲۸۰)۔عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ؓ قَالَ: قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِالْخَیْفِ مِنْ مِنًی فَقَالَ: ((نَضَّرَ اللّٰہُ اِمْرَئً ا سَمِعَ مَقَالَتِیْ فَوَعَاہَا ثُمَّ أَدَّاہَا اِلَی مَنْ لَمْ یَسْمَعْہَا، فَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ لَا فِقَہَ لَہُ وَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ اِلَی مَنْ ہُوَ أَفْقَہُ مِنْہُ، ثَلَاثٌ لَا یُغِلُّ عَلَیْہِنَّ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ، اِخْلَاصُ الْعَمَلِ، وَالنَّصِیْحَۃُ لِوَلِیِّ الْأَمْرِ، وَلُزُوْمُ الْجَمَاعَۃِ، فَاِنَّ دَعَوْتَہُمْ تَکُوْنُ مِنْ وَرَائِہِ۔)) (مسند أحمد: ۱۶۸۵۹)
سیدنا جبیر بن مطعم ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنٰی کی خیف وادی میں کھڑے ہوئے اور فرمایا: اللہ تعالیٰ اس بندے کو تروتازہ رکھے، جس نے میری بات سنی، پھر اس کو یاد کیا اور اس تک پہنچا دیا،جس نے اِس کو نہیں سنا تھا، پس کئی حاملینِ فقہ ایسے ہیں کہ ان کے پاس فقہ نہیں ہوتی اور کئی حاملین فقہ اپنے سے زیادہ فقیہ تک یہ فقہ پہنچا دیتے ہیں، اگر یہ تین چیزیں ہوں تو مؤمن کا دل خیانت نہیں کرتا: عمل کو خالص کرنا، امراء کی خیرخواہی کرنا اور جماعت کو لازم پکڑنا، پس بیشک ان کی دعا اس کے پیچھے ہوتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(280)