Blog
Books



عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِ الْحَارِثِ لَقِيَ عُمَرَ بِـ(عُسْفَانَ) وَكَانَ عُمَرُ يَسْتَعْمِلُهُ عَلَى مَكَّةَ فَقَالَ: مَنِ اسْتَعْمَلْتَ عَلَى أَهْلِ الْوَادِي؟ فَقَالَ: ابْنَ أَبْزَى قَالَ: وَمَنِ ابْنُ أَبْزَى؟ قَالَ مَوْلًى مِّنْ مَّوَالِينَا قَالَ: فَاسْتَخْلَفْتَ عَلَيْهِمْ مَّوْلًى؟ قَالَ: إِنَّهُ قَارِئٌ لِكِتَابِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّهُ عَالِمٌ بِالْفَرَائِض. قَالَ عُمَرُ: أَمَا إِنَّ نَبِيَّكُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ
عامر بن واثلہ سے مروی ہے کہ نافع بن عبدالحارث (عسفان میں) عمر‌رضی اللہ عنہ سے ملے۔ عمر‌رضی اللہ عنہ نے انہیں مکہ کا نگران بنایا تھا۔ عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے اہل وادی پر کس کو نگران بنایا ہے؟ نافع نے کہا: ابن ابزی کو۔ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: ابن ابزی کون ہے؟نافع نے کہا: ہمارا ایک مولی (آزاد کردہ غلام )ہے۔عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم نے ایک مولیٰ(آزاد کردہ غلام)کو نگران بنایا ہے؟ نافع کہنے لگے: وہ اللہ کی کتاب کا قاری ہے ،اور فرائض کا علم رکھنے والا ہے۔عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: یقیناً اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعہ کچھ قوموں کو بلند کر دیتا ہےاورکچھ قوموں کو اس کتاب کے ذریعہ ذلیل کر دیتا ہے
Silsila Sahih, Hadith(2813)
Background
Arabic

Urdu

English