۔ (۲۸۵۵) عَنْ مَکْحُوْلٍ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبُو عَائِشَۃَ وَکَانَ جَلِیْسًا لِأَبِی ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ أَنَّ سَعِیْدَ بْنَ الْعَاصِ دَعَا أَبَا مُوْسَی الْأَشْعَرِیَّ وَحُذَیْفَۃَ ابْنَ الْیَمَانِ رضی اللہ عنہما فَقَالَ: کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یُکَبِّرُ فِی الْفِطْرِ وَالْأَضْحٰی؟ فَقَالَ أَبُو مُوْسَی: کَانَ یُکَبِّرُ أَرْبَعَ تَکْبِیْرَاتٍ، تَکْبِیْرَہُ عَلَی الْجَنَائِزِ وَصَدَّقَہُ حُذَیْفَۃُ، فَقَالَ أَبُو عَائِشَۃَ فَمَا نَسِیْتُ بَعْدُ قَوْلَہُ تَکْبِیْرَہُ عَلَی الْجَنَائِزِ وَأَبُو عَائِشَۃَ حَاضِرٌ سَعِیْدَ بْنَ الْعَاصِ۔ (مسند احمد: ۱۹۹۷۲)
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ہم نشین ابو عائشہ کہتے ہیں: سیّدنا سعید بن عاص رضی اللہ عنہ نے سیّدنا ابو موسی اشعری اور سیّدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہا کو بلایا اور پوچھا: رسول اللہ عید الفطر اور عید الاضحی کی نمازوں میں تکبیرات کیسے کہتے تھے؟ سیّدنا ابو موسی رضی اللہ عنہ نے کہا: (ہر رکعت میں) چار تکبیرات کہتے تھے، جیسے جنازے کی تکبیریں ہوتی ہیں۔ سیّدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ان کی تصدیق کی۔ ابو عائشہ کہتے ہیں: میں اس کے بعد ان کی بات جیسے جنازے کی تکبیریں ہوتی ہیں کو نہیں بھول پایا۔ مکحول کہتے ہیں: ابو عائشہ سیّدنا سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کی مجلس میں حاضر تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2855)