۔ (۲۸۶۴) عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللہ عنہ قَالَ: سَمِعْتُہُ یَقُوْلُ: اِنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَامَ یَوْمَ الْفِطْرِ فَبَدَأَ بِالصَّلَاۃِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَلَمَّا فَرَغَ نَبِیُّ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ نَزَلَ فَأَتٰی النِّسَائَ فَذَکَّرَھُنَّ وَھُوَ یَتَوَکَّأُ عَلٰی یَدِ بِلَالِ وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَہُ یُلْقِیْنَ فِیْہِ النِّسَائُ صَدَقَۃً، قَالَ: تُلْقِی الْمَرْأَۃُ فَتَخَہَا وَیُلْقِیْنَ قَالَ ابْنُ بَکْرٍ فَتَخَتَہَا۔ (مسند احمد: ۱۴۲۱۰)
سیّدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالفطر کے دن کھڑے ہوئے اور خطبہ سے پہلے نماز سے ابتدا کی، پھر لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا، جب اس سے فارغ ہوئے تو اترے اور عورتوں کے پاس آکر ان کو وعظ و نصیحت کی، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر ٹیک لگائے ہوئے تھے اور وہ اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے اور عورتیں اس میں اپنا صدقہ ڈال رہی تھیں، اور بڑی بڑی انگوٹھیاں اور دوسرے زیورات صدقہ کر رہی تھیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(2864)