Blog
Books



عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ: قُلْتُ لِأُمِّ سَلَمَةَ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ! مَا كَانَ أَكْثَرُ دُعَاءِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا كَانَ عِنْدَكِ؟ قَالَتْ: كَانَ أَكْثَرُ دُعَائِهِ: يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ. فَقِيْلَ لَه فِي ذَلِك؟ فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ آدَمِيٌّ إِلَّا وَقَلْبُهُ بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللهِ فَمَنْ شَاءَ أَقَامَ وَمَنْ شَاءَ أَزَاغَ.
شہر بن حوشب رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے کہا: اے ام المومنین ! جب رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌آپ کے پاس ہوتے تو ان کی اکثر دعا کیا ہوتی تھی ؟ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی اکثر دعا یہ تھی:”اے دلوں کو پھیرنے والے، میرا دل اپنے دین ثابت رکھ۔ “آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہر آدمی کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہے، جس کا دل چاہے ثابت رکھے، جس کا چاہے ٹیڑھا کر دے۔
Silsila Sahih, Hadith(2893)
Background
Arabic

Urdu

English