Blog
Books



۔ (۲۹۰)۔عَنْ عَبْدِالْمَلِکِ بْنِ سَعِیْدِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ أَبِیْ حُمَیْدٍ وَعَنْ أَبِیْ أَسِیْدٍؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِذَا سَمِعْتُمُ الْحَدِیْثَ عَنِّیْ تَعْرِفُہُ قُلُوْبُکُمْ وَتَلِیْنُ لَہُ أَشْعَارُکُمْ وَأَبْشَارُکُمْ وَتَرَوْنَ أَنَّہُ مِنْکُمْ قَرِیْبٌ فَأَنَا أَوْلَاکُمْ بِہِ، وَاِذَا سَمِعْتُمُ الْحَدِیْثَ عَنِّیْ تُنْکِرُہُ قُلُوْبُکُمْ وَتَنْفِرُ مِنْہُ أَشْعَارُکُمْ وَأَبْشَارُکُمْ وَتَرَوْنَ أَنَّہُ مِنْکُمْ بَعِیْدٌ فَأَنَا أَبْعَدُکُمْ مِنْہُ۔)) (مسند أحمد: ۲۴۰۰۵)
سیدنا ابو حمید اور سیدنا ابو اسید ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میری طرف منسوب حدیث سنو (تو دیکھو کہ آیا) تمہارے دل اس سے مانوس ہو رہے ہیں اور تمہارے بال اور چمڑے اس کے لیے نرم ہو رہے ہیں اور تم دیکھ رہے ہو کہ وہ بات تم بھی کر سکتے ہو تو میں ایسی (حدیث بیان کرنے کا) بالاولی مستحق ہوں گا۔ لیکن اگر تم دیکھو کہ جو حدیث میری طرف منسوب ہے، تمہارے دل اس کا انکار کر رہے ہیں اور تمہارے بال اور چمڑے اس سے نفرت کر رہے ہیں اور تم دیکھ رہے ہو کہ تم بھی (اس کی قسم کی) بات نہیں کر سکتے، تو میں اس سے سب سے زیادہ دور رہنے والا ہوں گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(290)
Background
Arabic

Urdu

English