Blog
Books



عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَتَعَوَّذُ بِهَذِه الْكَلِمَاتِ (اَللّٰهُمَّ رَبَّ النَّاسِ) أَذْهِبِ الْبَأسَ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا. فَلَمَّا ثَقُلَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَخَذْتُ بِيَدِهِ فَجَعَلْتُ أَمْسَحُهُ (بها) وَأَقُولُهَا فَنَزَعَ يَدَهُ مِنْ يَدِي وَقَالَ: اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ الْأَعْلَى. قَالَتْ: فَكَانَ هَذَا آخِر مَا سَمِعْتُ مِنْ كَلَامِهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ان کلمات کے ساتھ پناہ مانگا کرتے تھے:( اے اللہ لوگوں کے رب)تکلیف لے جا، شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے ،تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں، ایسی شفا جو بیماری کو نہ چھوڑے۔ جب مرض الموت میں آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی بیماری بڑھ گئی۔ تو میں نے آپ کا ہاتھ پکڑا اور یہ کلمات پڑھ کر اور اسے آپ کے جسم پر پھیرنے لگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ سے چھڑایا اور فرمانے لگے: اے اللہ مجھے بخش دے اور مجھے رفیق اعلیٰ سے ملا دے۔ وہ کہتی ہیں: یہ وہ آخری کلام تھا جو میں نے حضور ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا۔
Silsila Sahih, Hadith(2906)
Background
Arabic

Urdu

English