۔ (۲۹۴۳) عَنْ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُہَنِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: صَلَّی لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صَلَاۃَ
الصُّبْحِ بِالْحُدَیْبِیَۃِ عَلٰی اَثَرِ سَمَائٍ کَانَتْ مِنَ اللَّیْلِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ، قَالَ: ((ھَلْ تَدْرُوْنَ مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ؟)) قَالُوْا: اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَعْلَمُ، قَالَ: ((أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِیْ مُؤْمِنٌ بِی کَافِرٌ بِالْکَوْکَبِ وَمُؤْمِنٌ بِالْکَوْکَبِ کَافِرٌبِی، فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللّٰہِ وَرَحْمَتِہِ فَذَالِکَ مُؤْمِنٌ بِی کَافِرٌ بِالْکَوْکَبِ، وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْئِ کَذَا وَکَذَا فَذَلِکَ کَافِرٌ بِیْ مُؤْمِنٌ بِالْکَوْکَبِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۱۸۷)
سیّدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حدیبیہ کے مقام پر ہمیں فجر کی نماز پڑھائی، یہ رات کو بارش ہونے کے بعد کا موقع تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے رب نے کیا کہا ہے؟ صحابہ نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: میرے بعض بندوں نے اس حال میں صبح کی ہے کہ وہ میرے ساتھ ایمان رکھنے والے اور ستاروں کے ساتھ کفر کرنے والے ہیں اور بعض ستاروں پر ایمان رکھنے والے اور میرے ساتھ کفر کرنے والے ہیں۔ (اس کی تفصیل یہ ہے کہ)جس نے کہا: ہم پر اللہ کے فضل و رحمت سے بارش ہوئی ہے، وہ میرے ساتھ ایمان رکھنے والا اور ستاروں کے ساتھ کفر کرنے والا ہے اور جس نے یہ کہا: ہم پر فلاں فلاں ستارے کی وجہ سے بارش برسی ہے، تو وہ میرے ساتھ کفر کرنے والا اور ستاروں پر ایمان رکھنے والا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2943)