عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ مَرفُوعاً: إِنَّ مَسَابّٰكُمْ هَذِهِ لَيْسَتْ بِمَسَابٍ عَلَى أَحَدٍ وَإِنَّمَا أَنْتُمْ وَلَدُ آدَمَ طَفُّ الصَّاعِ لَمْ تَمْلَؤُوهُ لَيْسَ لِأَحَدٍ عَلَى أَحَدٍ فَضْلٌ إِلَّا بِدِينٍ أَوْ عَمَلٍ صَالِحٍ حَسْبُ الرَّجُلِ أَنْ يَّكُونَ فَاحِشًا بَذِيًّـا
بَخِيلًا جَبَانًا.
عقبہ بن عامر جہنیرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ تمہارا ایک دوسرے کے نسب میں عیب جوئی کرنا کسی کے حق میں عیب کی بات نہیں ہے، تم تو آدم کی اولاد ہو جوایک دوسرے کے برابرہیں،کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں سوائے دین یا نیک عمل کے،آدمی کے تباہ ہونےکےلئے یہی کافی ہے کہ وہ فحش گو بدگو، بخیل اور بزدل ہو
Silsila Sahih, Hadith(296)