عَنْ أَبِي سَعِيدِ الخُدْرِي قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : «مَنْ قَرَأ سَوْرَة الْكَهْف (كَمَا أُنْزِلَت) كَانَتْ لَه نُورًا يَومَ الْقِيَامَة مِنْ مَقَامِهِ إِلَى مَكَّةَ، وَمَن قَرَأَ بِعَشْر آيَات مِّنْ آخِرِهَا، ثُم خَرَجَ الدَّجَال لَم يَضُرَّه، وَمَن تَوَضَّأ، فَقَال: سُبْحَانَك اللهُمّ وَبِحَمْدِك (أَشهَد اَن) لَا إِلٰه إِلَا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُك وَأَتُوب إِلَيْك، كُتب فِي رَقّ، ثم جُعل فِي طَابع، فَلَم يُكْسَر إلى يَوم الْقِيَامَة».
ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے سورة ”الکھف“اس طرح پڑھی (جس طرح نازل ہوئی) تو یہ عمل اس کے لئے قیامت کے دن اس کی قیام گاہ سے لے کر مکہ تک نور کا باعث ہوگا۔ اور جس شخص نے اس کے آخر سے دس آیات تلاوت کیں ، پھر دجال ظاہر ہوگیا تو اسے نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔ اور جس شخص نے وضو کیا اور کہا: سُبْحَانَك اللهُمّ وَبِحَمْدِك، اشھد ان لَا إِلَه إِلَا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُك وَأَتُوب إِلَيْك. اے اللہ تو اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے (میں گواہی دیتا ہوں کہ)تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں، اور تجھ سے توبہ کرتا ہوں ،یہ کلمات ایک کاغذ میں لکھ کر مہر شدہ(حفاظت گاہ) میں رکھ دئے جاتے ہیں جو کہ قیامت تک نہیں توڑی جائے گی۔
Silsila Sahih, Hadith(2977)