۔ (۲۹۷۵) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَنْ أَحَبَّ لِقَائَ اللّٰہِ أَحَبَّ اللّٰہُ لِقَائَہٗ، وَمَنْ کَرِہَ لِقَائَ اللّٰہِ کَرِہَ اللّٰہُ لِقَائَہُ۔)) قُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! کُلُّنَا نَکْرَہُ الْمَوْتَ۔ قَالَ: ((لَیْسَ ذَاکَ کََرَاہَۃُ الْمَوْتِ، وَلٰکِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا حُضِرَ جَائَ ہُ
الْبَشِیْرُ مِنَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ بِمَا صَائِرٌ إِلَیْہِ فَلَیْسَ شَیْئٌ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِنْ أَنْ یَکُوْنَ قَدْ لَقِیَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ فَأَحَبَّ اللّٰہُ لِقَائَہُ وَإِنَّ الْفَاجِرَ أَوْالْکَافِرَ إِذَا حُضِرَ جَائَہُ بِمَا ہُوَ صَائِرٌ إِلَیْہِ مِنَ الشَّرِّ وَمَا یَلْقَاہُ مِنَ الشَّرِّ، فَکَرِہَ لقِاَء َاللّٰہِ وَکَرِہَ اللّٰہُ لِقَائَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۷۰)
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو چاہتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو چاہتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنے کو ناپسند کرتاہے، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے ۔ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم سب موت کو ناپسند کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: (جو تم سمجھ رہے ہو) یہ موت کو ناپسند کرنا نہیں ہے۔ بات یہ ہے جب مومن کی وفات کا وقت قریب آتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک بشارت دینے والا فرشتہ آ کر اسے اس کے انجام سے مطلع کرتا ہے، اس وقت اسے اللہ تعالیٰ کی ملاقات سب سے زیادہ محبوب ہوتی ہے، تواللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنے کو پسند کرنے لگتا ہے، لیکن جب فاجر یا کافر کی موت کا وقت قریب آتا ہے تواس کے پاس آنے والا اسے اس کے برے انجام پر مطلع کرتا ہے، سو وہ اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو ناپسند کرنے لگتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے ملنے کو پسند نہیں کرتا۔
Musnad Ahmad, Hadith(2975)