۔ (۲۹۸۰)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((لَا یَمُوْتَنَّ أَحَدُ کُمْ إِلَّا وَہُوَ یُحْسِنُ بِاللّٰہِ الظَّنَّ، فَإِنَّ قَوْمًا قَدْ أَرْدَاہُمْ سُوئُ ظَنِّہِمْ بِاللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ {وَذَالِکُمْ ظَنُّکُمُ الَّذِی ظَنَنْتُمْ بِرَبِّکُمْ أَرْدَاکُمْ فَأَصْبَحْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ۔})) (مسند احمد: ۱۵۲۶۷)
(دوسری سند)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جس کسی کو بھی موت آئے تو اس حال میںآئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں اچھا گمان رکھتا ہو، ایک قوم کو اللہ تعالیٰ کے بارے میں ان کے سوئے ظن نے ہلاک کر دیا تھا، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: تمہاری اس بد گمانی نے جو تم نے اپنے رب سے کر رکھی تھی تمہیں ہلاک کر دیا اور بالآخر تم گھاٹا پانے والوں میں ہو گئے۔ (سورہ حم سجدۃ: ۲۳)
Musnad Ahmad, Hadith(2980)