Blog
Books



عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أُبَيٍّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: مَا حَاكَ فِي نَفسِي شَيء مُنْذُ أَسْلَمْتُ إِلَّا أَنِّي قَرَأْتُ آيَةً وَقَرَأَهَا آخَرُ غَيْرَ قِرَاءَتِي فَقُلْتُ: أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَقَالَ صَاحِبِي: أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَتَيْنَاه فَقُلْتُ: يَا رَسُول اللهِ! أَقْرَأْتَنِي آيَةً كَذَا؟ قَالَ: نَعَمْ وَقَالَ صَاحِبي: أَقْرَأَتَنِيهَا كَذَا؟ قَالَ نَعَمْ اتانی جِبْرِيلُ وَمِيكَائِيلُ فَجَلس جِبْرِيلُ عَنْ يَمِينِي وَمِيكَائِيلُ عَنْ يَسَارِي فَقَالَ: اقْرَأْ عَلَى حَرْفٍ فَقَالَ مِيكَائِيلُ: اسْتَزِدْهُ فَقَال: اقْرَأِ القُرآن عَلَى حَرْفين (قَالَ: اسْتَزِدْهُ) حَتَّى بَلَغَ سَبْعَةَ أَحْرُفٍ (قَالَ:) وَكُلُّ كَافٍ شَافٍ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ ،ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ جب سے میں نے اسلام قبول کیا میرے دل میں کوئی چیز نہیں کھٹکی سوائے اس وقت جب میں نے ایک آیت پڑھی ،اور کسی دوسرے شخص نے میری قراءت کے برعکس قراءت کی۔ میں نے کہا: مجھے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس طرح پڑھائی ہےاور دوسرے شخص نے کہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مجھے اس طرح پڑھائی ہے۔ ہم آپ کے پاس آئے، میں نے کہا:اے اللہ کے رسول! آپ نے فلاں آیت مجھے اس طرح پڑھائی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ اس شخص نے کہا:آپ نے مجھے اس طرح پڑھائی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ جبرائیل اور میکائیل علیہ السلام میرے پاس آئے، جبرائیل علیہ السلام میرے دائیں طرف اور میکائیل علیہ السلام میرے بائیں طرف بیٹھ گئے۔ جبرائیل علیہ السلام کہنے لگے: ایک حرف(لہجے) پر پڑھو، میکائیل کہنے لگے: زیادہ کرو، جبرائیل علیہ السلام نے کہا: قرآن کو دوحروف (لہجوں)پر پڑھو ،(میکائیل علیہ السلام نے کہا: زیادہ کرو) حتی کہ سات حروف (لہجوں) تک بات پہنچ گئی، ہر ایک لہجہ (طریقہ)کافی شافی ہے۔
Silsila Sahih, Hadith(2984)
Background
Arabic

Urdu

English