۔ (۲۹۹۹) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکَ رضی اللہ عنہ قَالَ: إِذَا بَلَغَ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ أَرْبَعِیْنَ سَنَۃً آمَنَہُ اللّٰہُ مِنْ أَنْوَاعِ الْبَلَایَا مِنَ الْجُنُوْنِ وَالْبَرَصِ وَالْجُذَامِ، وَإِذَا بَلَغَ الْخَمْسِیْنَ لَیَّنَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ عَلَیْہِ حِسَابَہُ، وَإِذَا بَلَغَ السِّتِّیْنَ رَزَقَہُ اللّٰہُ إِنَابَۃً، یُحِبُّہُ عَلَیْہَا، وَإِذَا بَلَغَ السِّبْعِیِْنَ أَحَبَّہُ اللّٰہُ وَأَحَبَّہُ أَہْلُ السَّمَائِ وَإِذَا بَلَغَ الثَّمَانِیْنَ تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنْہُ حَسَنَاتِہِ وَمَحَا عَنْہُ سَیِّئَاتِہٖ، وَإِذَا بَلَغَ التِّسْعِیْنَ غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ وَمَا تَأَخَّرَ، وَسُمِّیَ أَسِیْرَ اللّٰہِ فِی الْأَرْضِ وَشُفِّعَ فِی أَہْلِہِ۔ (مسند احمد: ۵۶۲۶)
امام ہیثمی نے کہا: بزار نے اس حدیث کو دو سندوں کے ساتھ مرفوعاً روایت کیا ہے، ان میں سے ایک کے راوی ثقہ ہیں۔
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب مسلمان آدمی چالیس برس کی عمر کو پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے جنون، پھلبہری اور کوڑھ سے محفوظ کر دیتا ہے، جب وہ پچاس سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر اس کا حساب نرم کر دیتا ہے، جب وہ ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے تو اسے رجوع الی اللہ کی ایسی توفیق ملتی ہے کہ اللہ اس سے محبت کرتا ہے،جب وہ ستر سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے محبت کرتا ہے اور اہل آسمان بھی، جب اس کی عمر اسی سال ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی نیکیاں قبول کرتا ہے اور اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے، اور جب اس کی عمر نوے سال ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیتا ہے اور زمین میں اللہ کا قیدی اس کا نام رکھ دیا جاتا ہے اور اس کے اہل و عیال کے حق میں اس کی سفارش قبول کی جاتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2999)