۔ (۳۰۰۷) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکَ رضی اللہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ
اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَادَ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ (وَفِی رِوَایَۃٍ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ) فَقَالَ: ((یَا خَالُ! قُلْ لَا إلٰہ إِلَّا اللّٰہُ۔)) فَقَالَ: أَخَالٌ أَمْ عَمٌّ؟ فَقَالَ: ((لَا بَلْ خَالٌ۔)) قَالَ: فَخَیْرٌ لِیْ أَنْ أَقُوْلَ لَا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ؟)) فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ: ((نَعَمْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۹۱)
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک انصار یا بنو نجار کے ایک آدمی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: ماموں جان! کہو لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ اس نے کہا: ماموں یا چچا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: چچا نہیں، بلکہ ماموں۔ اس نے پوچھا: کیا لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ پڑھنا میرے حق میں بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں ۔
Musnad Ahmad, Hadith(3007)