۔ (۳۰۳۹) عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: صَلَّی النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الصُّبْحَ فَقَالَ: ((مَا ہُنَا أَحَدٌ مِنْ بَنِیْ فُلَانِ؟)) قَالُوْا: نَعَمْ، قَالَ: ((إِنَّ صَاحِبَکُمْ مُحْتَبَسٌ عَلٰی بَابِ الْجَنَّۃِ فِی دَیْنٍ عَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۲۰۳۸۵)
سیّدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی پھر پوچھا: یہاں بنو فلاں کا کوئی آدمی موجود ہے؟ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارے ساتھی کو قرضے کی وجہ سے جنت کے دروازے پر روک دیا گیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3039)