۔ (۳۰۴۸) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہما أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لَمَا رَجَعَ مِنْ أُحُدٍ سَمِعَ
نِسَائَ الْأَنْصَارِ یَبْکِینَ عَلٰی أَزْوَاجِہِنَّ، فَقَالَ: ((لٰکِنْ حَمْزَہُ لَا بَوَاکِیَ لَہُ۔)) فَبَلَغَ ذَالِکَ نِسَائَ الْأَنْصَارِ فَجِئْنَ یَبْکِیْنَ عَلٰی حَمْزَہَ ۔ قَالَ: فَانْتَبَہَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنَ اللَّیْلِ فَسَمِعَہُنَّ وَہُنَّ بَیْکِیْنَ فَقَالَ: ((وَیَحَہُنَّ، لَمْ یَزَلْنَ یَبْکِیْنَ مُنْذُ اللَّیْلَۃِ مُرُوْہُنَّ فَلْیَرْجِعْنَ وَلَا یَبْکِیْنَ عَلٰی ہَالِکٍ بَعْدَ الْیَوْمِ۔)) (مسند احمد: ۵۵۶۳)
سیّدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب احد سے واپس ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انصاری خواتین کی آواز سنی، جو اپنے شوہروں کی شہادت پر رو رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لیکن حمزہ، اس کے لیے تو رونے والیاں کوئی نہیں ہیں۔ جب یہ بات انصاری خواتین کو پہنچی تو وہ آئیں اور سیّدنا حمزہ رضی اللہ عنہ پر رونے لگیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو بیدار ہوئے اور ان کو روتے ہوئے سنا تو فرمایا: ان پر افسوس ہے، یہ رات سے روتی رہیں، ان سے کہو کہ لوٹ جائیں اور آج کے بعد کوئی کسی فوت ہونے والے پر نہ روئیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(3048)