۔ (۳۰۶۰)( وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((إِنَّ فِی أُمَّتِی أَرْبَعًا مِنَ الْجَاہِلِیَّۃِ لَیْسُوا بِتَارِکِیْھِنَّ: اَلْفَخْرُ بِالْأَحْسَابِ، وَالطَّعْنُ فِی الْأَنْسَابِ والْإِسْتِسْقَائُ بِالنُّجُوْمِ وَالنِّیَاحَۃُ عَلَی الْمَیِّتِ، فَإِنَّ النَّائِحَۃَ إِنْ لَمْ تَتُبْ قَبْلَ أَنْ تَمُوْتَ فَإِنَّہَا تَقُوْمُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَیْھَا سَرَابِیْلُ مِنْ قَطِرَانٍ، ثُمَّ یُعْلٰی عَلَیْہَا دِرْعٌ مِنْ لَہَبِ النَّارِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۲۹۲)
(دوسری سند)آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں جاہلیت کے چار کام ایسے ہیں، جنہیں وہ ترک نہیں کریں گے:حسب پر فخر کرنا، نسب پرطعن کرنا، تاروں کے ذریعہ بارش طلب کرنا اور میت پر نوحہ کرنا۔ نیز فرمایا: اگر نوحہ کرنے والی عورت نے مرنے سے پہلے توبہ نہ کی تو قیامت کے دن اس طرح کھڑی ہو گی کہ اس پر تارکول کرے کرتے ہوں گے پھر ان پر آگ کے شعلوں کی قمیص چڑھا دی جائے گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(3060)