Blog
Books



عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ الْكَرِيمَ ابْنَ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلِ الرحمن تَبَارَك وَتعَالَى، لَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ مَا لَبِثَ يُوسُفُ ثُمَّ جَاءَنِي الدَاعِي لَأَجبْتُ إِذ جَاءَهُ الرَّسُولُ فَقَالَ: فَسۡـَٔلۡہُ مَا بَالُ النِّسۡوَۃِ الّٰتِیۡ قَطَّعۡنَ اَیۡدِیَہُنَّ (يوسف: ٥٠) وَرَحْمَةُ اللهِ عَلَى لُوطٍ إِنْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ إِذْ قَالَ لِقَومِه: لَوۡ اَنَّ لِیۡ بِکُمۡ قُوَّۃً اَوۡ اٰوِیۡۤ اِلٰی رُکۡنٍ شَدِیۡدٍ (۸۰) (هود: ٨٠) فَمَا بَعَثَ اللهُ مِنْ بَعْدِهِ نَبِيًّا إِلَّا فِي ثَرْوَةٍ مِنْ قَوْمِهِ.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: کریم(معزز) بن کریم بن کریم بن کریم ،یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم خلیل الرحمن تبارک وتعالیٰ ہیں۔جتنا عرصہ وہ جیل میں رہے، اگر میں رہتا اور میرے پاس کوئی آتا تو میں اس کی بات قبول کرلیتا۔جب ان کے پاس قاصد آیا تو انہوں نے کہا: ان عورتوں کا کیا حال ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لئے تھے؟ اور اللہ کی رحمت ہو لوط علیہ السلام پر کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا۔ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: کاش میرے پاس قوت ہوتی یا میں کسی مضبوط ستون کی پناہ لیتا۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے جو نبی بھی بھیجا وہ اس قوم کے انبوہ کثیر میں بھیجا
Silsila Sahih, Hadith(3126)
Background
Arabic

Urdu

English