۔ (۳۱۳۲)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ فَأَمَرَ بِہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَنْ یُغَسَّلَ بِمَائٍ وَ سِدْرٍ، وَأَنْ یُکَفَّنَ فِی ثَوْبَیْنِ، وَقَالَ: ((لَا تُمِسُّوْہُ بِطِیْبٍ خَارِجَ رَأْسِہٖ۔)) قَالَ شُعْبَۃُ، ثُمَّ إِنَّہُ حَدَّثَنِی بِہِ بَعْدَ ذَالِکَ،فَقَالَ: خَارِجَ رَأْسِہٖ أَوْ وَجْہِہٖ فَإِنَّہُ یُبْعَثُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّدًا۔)) (مسند احمد: ۲۶۰۰)
(تیسری سند) اسی طرح کی حدیث ہے، البتہ اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بارے میں حکم دیا کہ اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ساتھ غسل دے کر دو کپڑوں میں کفن دے دو، نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسے خوشبو نہ لگاؤ اور اس کا سر بھی ننگا ہونا چاہیے۔ اس کے بعد امام شعبہ نے اس حدیث کو یوں بیان کیا: اس کا سر یا چہرہ ننگاہونا چاہیے، کیونکہ اس کو قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ اس کا سر چپکایا ہوا ہو گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(3132)