Blog
Books



۔ (۳۱۹۱)(وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہَا أَرْسَلَتْ ہِیَ وَأَ ْزَوَاجُ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلٰی أَہْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنْ مُرُّوا بِہِ عَلَیْنَا فِی الْمَسْجِدِ فَصَلّٰی عَلَیْہِ أَزْوَاجُ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَنْکَرَ ذَالِکَ النَّاسُ، فَذُکِرَ ذَالِکَ لِعَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، فَقَالَتْ: أَلَا تَعْحَبُوْنَ مِنَ النَّاسِ حِیْنَ یُنْکِرُوْنَ ہٰذَا؟ فَوَاللّٰہِ مَا صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی سَہْلِ بْنِ بِیَضَائَ إِلَّا فِی الْمَسْجِدِ۔ (مسند احمد: ۲۵۸۷۱)
(دوسری سند) سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دوسری بیویوں نے سیّدنا سعد بن ابووقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے لواحقین کی طرف طرف پیغام بھیجا کہ وہ اس میت کو ہمارے ہاں مسجد میں لے کر آئیں، پس امہات المومنین نے ان کی نماز جنازہ پڑھی، لوگوں نے اس صورت پر انکار کیا،جب سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو اس بات کا علم ہوا تو انھوں نے کہا: کیا تم کو ان لوگوں پر تعجب نہیں ہوتا جو اس صورت پر انکار کرتے ہیں؟ اللہ کی قسم! رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیّدنا سہل بن بیضاء کی نماز جنازہ مسجد میں ہی پڑھی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(3191)
Background
Arabic

Urdu

English