عَنْ عَامِرِ بن سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: إِنَّ أَبِي كَانَ يَصِلُ الرَّحِمَ، وَكَانَ وَكَانَ، فَأَيْنَ هُوَ؟، قَالَ: فِي النَّارِ، فَكَأنَّ الأَعْرَابِيَّ وَجَدَ مِنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! فَأَيْنَ أَبُوكَ؟، قَالَ: حَيْثُ مَا مَرَرْتَ بِقَبْرِ كَافِرٍ فَبَشِّرْهُ بِالنَّارِ، قَالَ: فَأَسْلَمَ الأَعْرَابِيُّ بَعْدُ، فَقَالَ: لَقَدْ كَلَّفَنِي رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تَعَبًا، مَا مَرَرْتُ بِقَبْرِ كَافِرٍ إِلا بَشَّرْتُهُ بِالنَّارِ.
عامر بن سعد اپنے والد رضی اللہ عنہ سے بیان كرتے ہیں، كہتے ہیں كہ ایك بدو نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا اور كہا: میرا والد صلہ رحمی كرتا تھا، اور یہ كرتا تھا، وہ كرتا تھا۔ وہ كہاں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگ میں۔ اعرابی كو غصہ آگیا۔ اس نے كہا: آپ كا باپ كہاں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم كسی كافر كی قبر كے پاس سے گزرو تو اسے آگ كی خوشخبری دو، وہ اعرابی اس كے بعد مسلمان ہو گیا، اور كہتا تھا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایك مشكل كام مجھے سونپ دیا ہے۔ میں جس كافر كی قبر كے پاس سے گزرتا ہوں اسے آگ كی خوشخبری دیتا ہوں۔
Silsila Sahih, Hadith(3272)