۔ (۳۲۸۴) عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدِ رضی اللہ عنہما قَالَ: أَرْسَلَتْ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَعْضُ بَنَاتِہِ أَنَّ صَبِیًّا لَہَا اِبْنًا أَوْ اِبْنَۃً قَدْ احْتُضِرَتْ فَاشْہَدْنَا، قَالَ: فَأَرْسَلَ إِلَیْہَا یَقْرَأُ لسَّلَامَ وَیَقُوْلُ: ((إِنَّ لِلّٰہِ مَا أَخَذَ وَمَا أَعْطٰی (وَفِی لَفْظٍ: لِلّٰہِ مَا أَخَذَ وَلِلّٰہِ مَا أَعْطٰی) وَکُلُّ شَیْئٍ عِنْدَہُ إِلٰی أَجَلٍ مُسَمًّی، فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ۔)) (مسند احمد: ۲۲۱۱۹)
سیّدنااسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک صاحبزادی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ پیغام بھیجا کہ اس کا بیٹا یا بیٹی موت کے قریب جا پہنچا ہے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائیں۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو سلام بھیجا اور (تسلی دینے کے لیے) فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ کے لیے ہی ہے جو اس نے لے لیا اور اس کے لیے ہے جو اس نے دیا اور اس کے ہاں ہر چیز کا وقت مقرر ہے، پس (میرے بیٹی) صبر کرے اور اس پر اجر کی امید رکھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3284)