Blog
Books



۔ (۳۲۹۷) عَنْ ہَانِیٍٔ مَوْلٰی عُثْمَانَ (بْنِ عَفَّانَ) قَالَ: کَانَ عُثْمَانُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌إِذَا وَقَفَ عَلٰی قَبْرٍ بَکٰی حَتّٰی یَبُلَّ لِحْیَتَہُ، فَقِیْلَ لَہُ: تَذْکُرُ الْجَنَّۃَ وَالنَّارَ، فَـلَا تَبْکِی وَتَبْکِی مِنْ ہٰذَا؟ فَقَالَ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَلْقَبْرُ أَوَّلُ مَنَازِلِ الآخِرَۃِ فَإِنْ یَنْجُ مِنْہُ فَمَا بَعْدَہُ أَیْسَرُ مِنْہُ، وَإِنْ لَمْ یَنْجُ مِنْہُ فَمَا بَعْدَہٗ أَشَدُّ مِنْہُ۔)) قَالَ: وَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَاللّٰہِ! مَا رَأَیْتُ مَنْظَرًا قَطُّ إِلَّا وَالْقَبْرُ أَفْظَعُ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۴۵۴)
سیّدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے غلام ہانی کہتے ہیں کہ جب سیّدناعثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے تو اس قدر روتے کہ ان کی داڑھی تر ہو جاتی، کسی نے ان سے کہا: آپ جنت اور دوزخ کا ذکر بھی کرتے ہیں، لیکن اس وقت تو اتنا نہیں روتے اور قبر کو دیکھ کر اس قدر روتے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ہے: قبر آخرت کی منازل میں سب سے پہلی منزل ہے، اگر کوئی آدمی اس میں کامیاب ہو جاتا ہے تو بعد والے مراحل اس سے زیادہ آسان ہو جائیں گے، لیکن اگر کوئی شخص اس سے ہی نجات نہ پا سکا تو بعد والے مراحل اس سے مشکل ہوں گے۔ اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں نے جب بھی (اللہ کے عذاب کے) مناظر دیکھے تو قبر کا منظر سب سے ہولناک پایا۔
Musnad Ahmad, Hadith(3297)
Background
Arabic

Urdu

English