۔ (۳۳۰۷) وَعَنْہَا أَیْضًا قَالَتْ: دَخَلَ عَلَیَّ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَعِنْدِی امْرَأَۃٌ مِنَ الْیَہُوْدِ وَہِیَ تَقُوْلُ: أَشَعَرْتِ أَنَّکُمْ تُفْتَنُوْنَ فِی الْقُبُوْرِ؟ فَارْتَاعَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَقَالَ: ((إِنَّمَا تُفْتَنُ الْیَہُوْدُ۔)) فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللہ عنہا : فَلَبِثْنَا لَیَالِیَ، ثُمَّ قَالَ النَّبِیُّ: ((ہَلْ شَعَرْتِ أَنَّہُ أُوْحِیَ إِلَیَّ أَنَّکُمْ تُفْتَنُوْنَ فِی الْقُبُوْرِ؟)) قَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللہ عنہا :سَمِعْتُ رَسَوُلَ َاللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَعْدُ یَسْتَعِیْذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔ (مسند احمد: ۲۶۶۳۴)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، جبکہ اس وقت ایک یہودی عورت میرے پاس بیٹھی کہہ رہی تھی: کیا تم جانتی ہو کہ تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا؟ یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانپ اٹھے اور فرمایا: صرف یہودی لوگ قبروں میں آزمائے جائیں گے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: چند ہی راتیں گزری تھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تم جانتی ہو میری طرف وحی کی گئی ہے کہ واقعی تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: اس کے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عذاب قبر سے پناہ مانگتے ہوئے سنتی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(3307)