Blog
Books



) عَنْ بِلَالِ بْنِ يَحْيى قَالَ: لَمَا قُتِل عُثْمَان رضی اللہ عنہ أُتِي حُذَيْفَة، فَقِيْل: يَا أَبَا عَبْد الله! قُتِل هَذا الرَجُل؛ وَقَد اختَلفَ النَّاس؛ فَمَا تَقُوْلُ؟ فَقَال: أَسْنِدُونِي ؛ فَأَسْنِدُوه إِلَى صَدْرِ رَجُل فَقَال: سَمِعتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُول: أَبُو اليَقْظَان عَلى الفِطْرَة، لَا يدَعُها حَتَى يَمُوت، أَوْ يَمسَّهُ الهَرم.
) بلال بن یحییٰ سے مروی ہے كہ جب عثمان‌رضی اللہ عنہ كو شہید كیا گیا تو لوگ حذیفہ‌رضی اللہ عنہ كے پاس آئے اور ان سے پوچھا۔ ابو عبداللہ! اس شخص كو شہید كر دیا گیا ہے اور لوگوں كی مختلف رائے ہے۔ آپ كیا كہتے ہیں؟ حذیفہ‌رضی اللہ عنہ نے كہا: مجھے ٹیك دو، ایك آدمی نے اپنے سینے كی ٹیك لگا كر انہیں بٹھایا تو انہوں نے كہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ابو الیقظان فطرت پر ہے، یہ مرنے تك فطرت كو نہیں چھوڑے گا۔ یا یہ انتہائی لاغر ہو جائے (تب بھی فطرت كو نہیں چھوڑے گا)۔
Silsila Sahih, Hadith(3340)
Background
Arabic

Urdu

English