۔ (۳۳۸۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: سَمِعْتُ عَلِیًّا رضی اللہ عنہ یَقُوْلُ: مَا عِنْدَنَا کِتَابٌ نَقْرَؤُہُ عَلَیْکُمْ إِلَّا مَا فِی الْقُرْآنِ وَمَا ہٰذِہِ
الصَّحِیْفَۃِ، صَحِیْفَۃٌ کَانَتْ فِی قِرَابِ سَیْفٍ کَانَ عَلَیْہِ، حِلْیَتُہُ حَدِیْدٌ، أَخَذْتُہَا مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِیْہَا فَرَائِضُ الصَّدَقَۃِ۔ (مسند احمد: ۸۷۴)
(دوسری سند) طارق کہتے ہیں: میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا:ہمارے پاس کوئی علیحدہ تحریر نہیں ہے جو ہم تم لوگوں پر پڑھیں، ما سوائے قرآن اور اس صحیفہ کے، اس وقت وہ صحیفہ ان کی تلوار کے میان میں تھا، جس کا زیور لوہے کا تھا،میں نے یہ صحیفہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لیا تھا، اس میں زکوۃ کا نصاب تحریر کیا گیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3380)