Blog
Books



۔ (۳۳۹۳) عَنْ قُرَّۃَ بنِ دُعْمُوْصٍ النُّمَیْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِیْنَۃَ فَأَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَحَوْلَہُ النَّاسُ فَجَعَلْتُ أُرِیْدُ أَدْنُوْ مِنْہُ فَلَمْ أَسْتَطِعْ فَنَادَیْتُہُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!اِسْتَغْفِرْ لِلْغُلَامِ النُّمَیْرِی، فَقَالَ: ((غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ۔)) قَالَ وَبَعَثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الضَّحَّاکَ بْنَ قَیْسٍ سَاعِیًا، فَلَمَّا رَجَعَ رَجَعَ بِإِبِلٍ جُلَّۃٍ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَتَیْتَ ہِلَالَ بْنَ عَامِرَ بْنَ رَبِیْعَۃَ فَاَخَذْتَ جُلَّۃَ أَمْوَالِہِمْ۔)) قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّی سَمِعْتُکَ تَذْکُرُ الْغَزْوَ فَأَحْبَبْتُ أَنْ آتِیَکَ بِإِبِلٍ تَرْکَبُہَا وَتَحْمِلُ عَلَیْہَا،فَقَالَ: ((وَاللّٰہِ! لَلَّذِیْ تَرَکْتَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنَ الَّذِی اَخَذْتَ، اُرْدُدْہَا وَخُذْ مِنْ حَوَاشِی أَمْوَالِہِمْ صَدَقَاتِہِمْ۔)) قَالَ فَسَمِعْتُ الْمُسْلِمِیْنَ یَسَمُّوْنَ تِلْکَ الإِبِلَ الْمَسَانَّ الْمُجَاہِدَاتِ۔ (مسند احمد: ۲۰۹۶۹)
سیدناقرۃ بن دعموص نمیری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں مدینہ منورہ آیا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس وقت بہت سے لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اردگرد بیٹھے ہوئے تھے۔ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب جانا چاہتا تھا، لیکن اتنی ہمت نہیں ہوئی، اس لیے میں نے (ذرا فاصلے سے ہی) آواز دی: اے اللہ کے رسول! نمیری نوجوان کے حق میں مغفرت کی دعا فرمادیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تمہاری بخشش فرمائے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا ضحاک بن قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو زکوۃ کی وصولی کے لیے نمائندہ بنا کر بھیجا تھا، وہ تو بڑا ہی قیمتی اونٹ لے کر آگئے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا: تم ہلال بن عامر اور عامر بن ربیعہ کے قبائل میں زکوۃ کی وصولی کے لیے گئے تھے، تم تو ان کا بڑا قیمتی مال لے آئے ہو۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک غزوہ کی تیاری کرتے ہوئے سنا تھا، اس لیے میں نے اس قسم کے اونٹ وصول کیے ہیں تاکہ وہ آپ کی سواری اور بار برداری کے کام آسکیں۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! ان اونٹوں کی نسبت مجھے وہ اونٹ زیادہ پسند ہیں، جنہیں تم چھوڑ آئے ہو، یہ واپس کر کے ان کے کم تر اونٹوں میں سے زکوۃ وصول کر کے لاؤ۔ سیدناقرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے مسلمانوں کو سنا وہ ان قوی عمر والے اونٹوں کو جہادی اونٹ کہا کرتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3393)
Background
Arabic

Urdu

English