عَنْ عَبْدِالمَلك بْن عُمَيْر قَالَ: اسْتَعْمَل عُمَر بْن الخَطَّاب أَبَا عُبَيْدَة بْن الجَرَّاح عَلَى الشَّام، وَعَزَلَ خَالِد بْن الوَلِيْد ، فَقَالَ : خَالِدُ بْن الوَلِيْد : بُعِثَ عَلَيْكُم أَمِيْنُ هَذِهِ الْأُمَّة ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُوْل: أَمِيْن هَذِهِ الأُمَّة أَبُو عُبَيْدَة بْن الجَرَّاح فَقَالَ أَبُو عُبَيْدَة : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُوْل: خَالِد سَيْف مِّنْ سُيُوفِ اللهِ نِعْمَ فَتَى الْعَشِيْرَة
عبدالملک بن عمیر سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو شام کا نگران بنایا، اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو معزول کر دیا، خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے کہا: تم پر اس امت کے امین کو نگران بنا کر بھیجا گیا ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: اس امت کا امین ابو عبیدہ بن جراح ہے، ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نےکہا کہ: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: خالد اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہےاور قبیلے کا بہترین جوان ہے
Silsila Sahih, Hadith(3401)