Blog
Books



عَنْ عَبْد اللهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَمَةً سَوْدَاءَ أَتَتْ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَرَجَعَ مِنْ بَعْضِ مَغَازِيهِ فَقَالَتْ: إِنِّي كُنْتُ نَذَرْتُ إِنْ رَدَّكَ اللهُ صَالِحًا أَنْ أَضْرِبَ عِنْدَكَ بِالدُّفِّ قَالَ: إِنْ كُنْتِ فَعَلْتِ فَافْعَلِي وَإِنْ كُنْتِ لَمْ تَفْعَلِي فَلَا تَفْعَلِي فَضَرَبَتْ فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ وَّهِيَ تَضْرِبُ وَدَخَلَ غَيْرُهُ وَهِيَ تَضْرِبُ ثُمَّ دَخَلَ عُمَرُ قَالَ: فَجَعَلَتْ دُفَّهَا خَلْفَهَا وَهِيَ مُقَنَّعَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ الشَّيْطَانَ لَيَفْرَقُ مِنْكَ يَا عُمَرُ أَنَا جَالِسٌ هَاهُنَا وَدَخَلَ هَؤُلَاءِ فَلَمَّا أَنْ دَخَلْتَ فَعَلَتْ مَا فَعَلَتْ
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ: ایک کالی لونڈی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوے سے واپس آئے تھے، کہنے لگی: میں نے نذر مانی تھی کہ: اگر اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح سلامت واپس لے آئے تو میں آپ کے پاس دف بجاؤں گی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر تم نے یہ نذرمانی ہے تو کرلو، اور اگر نہیں تو نہ کرو، وہ دف بجانے لگی، ابو بکر رضی اللہ عنہ اندر آئے وہ دف بجاتی رہی، پھر کوئی اور آیا وہ دف بجاتی رہی، پھر عمر رضی اللہ عنہ اندر آئے تو اس نے دف کو اپنے پیچھے چھپا لیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمر! شیطان تم سے ڈرتا ہے، میں یہاں بیٹھا ہوں، یہ لوگ داخل ہوئے تو یہ دف بجاتی رہی جب تم داخل ہوئے تو دیکھ رہے ہو اس نےکیسا کام کیا۔
Silsila Sahih, Hadith(3421)
Background
Arabic

Urdu

English