۔ (۳۴۲۴) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیْدَ قَالَتْ: دَخَلْتُ أَنَا وَخاَلَتِیْ عَلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَعَلَیْنَا أَسْوِرَۃٌ مِنْ ذَہَبِ، فَقَالَ لَنَا: ((أتُعْطِیَانِ زَکَاتَہُ؟)) قَالَتْ: فَقُلْنَا: لَا، قَالَ: ((أَماَ تَخَافَانِ أَنْ یُسَوِّرَ کُمَا اللّٰہُ أَسْوِرَۃً مِنْ نَارِ، أَدِّیَا زَکَاَتُہ۔)) (مسند احمد: ۲۸۱۶۶)
۔ سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کہتی ہے: میں اور میری خالہ ہم دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، جبکہ ہم نے سونے کے کنگن بھی پہنے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے پوچھا: کیا تم اس زیور کی زکوٰۃ ادا کیا کرتی ہو؟ ہم نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات سے نہیں ڈرتیں کہ اللہ تعالیٰ تمہیں اس کے عوض آگ کے کنگن پہنائے، اس کی زکوٰۃ ادا کیا کرو۔
Musnad Ahmad, Hadith(3424)