Blog
Books



وَعَن ثَابت بن الضَّحَّاك قَالَ: نَذَرَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْحَرَ إِبِلًا بِبُوَانَةَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ كَانَ فِيهَا وَثَنٌ مِنْ أَوْثَانِ الْجَاهِلِيَّةِ يُعْبَدُ؟» قَالُوا: لَا قَالَ: «فَهَلْ كَانَ فِيهِ عِيدٌ مِنْ أَعْيَادِهِمْ؟» قَالُوا: لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أوف بِنَذْرِك فَإِنَّهُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَلَا فِيمَا لَا يَمْلِكُ ابْنُ آدَمَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ثابت بن ضحاک ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کے دور میں بوانہ کے مقام پر اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی تو وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے آپ ﷺ کو (اس کے متعلق) بتایا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا وہاں دور جاہلیت کا کوئی بت تھا جس کی پوجا کی جاتی ہو ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : نہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا وہاں ان کی عیدوں میں سے کوئی عید تھی ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا ، نہیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنی نذر پوری کرو کیونکہ اللہ کی معصیت میں نذر پوری کرنا ضروری نہیں اور نہ اس میں جس کا انسان مالک نہیں ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔
Mishkat, Hadith(3437)
Background
Arabic

Urdu

English