۔ (۳۴۳۶) عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((قَالَ رَجُلٌ لَأَتَصَدَّقَنَّ
اللَّیْلَۃَ صَدَقَۃً فَأَخْرَجَ صَدَقَتَہُ فَوَضَعَہَا فِییَدِ زَانِیَۃٍ، فَاَصْبَحُوا یَتَحَدَّثُوْنَ: تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلٰی زَانِیَۃٍ وَقَالَ: لَأَتَصَدَّقَنَّ اللَّیْلَۃَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْرَجَ صَدَقَتَہُ فَوَضَعَہَا فِییَدِ سَارِقٍ، فَأَصْبَحُوْایَحَدَّثُوْنَ: تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلٰی سَارِقٍ، ثُمَّ قَالَ: لَأَتَصَدَّقَنَّ اللَّیْلَۃَ بِصَدَقَۃٍ، فَأَخْرَجَ الصَّدَقَۃَ فَوَضَعَہَا فِییَدِ غَنِیٍّ فَأَصْبَحُوْا یَتَحَدَّثُوْنَ تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلٰی غَنِیٍّ فَقَالَ: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی سَارِقٍ وَعَلٰی زَانِیَۃٍ وَعَلٰی غَنِیٍّ قَالَ فَأُتِیَ، فَقِیْلَ لَہُ: أَمَّا صَدَقَتُکَ َفَقَدْ تُقُبِّلَتْ، أَمَّا الزَّانِیَۃُ فَلَعَلَّہَا یَعْنِی أَنْ تَسْتَعِفَّ بِہِ، وَأَمَّا السَّاِرقُ فَلَعَلَّہُ أَنْ یَسْتَغْنِیَ بِہِ، وَأَمَّا الْغَنِیُّ فَلَعَلَّہُ أَنْ یَعْتَبِرَ فَیُنْفِقَ مِمَّا آتَاہُ اللّٰہُ۔)) (مسند احمد: ۸۲۶۵)
۔ سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی نے کہا:میں آج رات کو ضرور صدقہ کروں گا، پس وہ صدقہ لے کر نکلا اور (لاعلمی میں) ایک زانی عورت کو دے آیا، صبح کو لوگوں نے یہ بات کہنا شروع کر دی کہ آج رات ایک زانیہ کو صدقہ دیا گیا،اس نے دوبارہ فیصلہ کیا کہ وہ آج رات ضرور صدقہ کرے گا (تاکہ کسی حقدار تک پہنچ سکے۔) چنانچہ اس نے صدقہ تو نکالا، لیکن لاعلمی میں ایک چور کو دے آیا، جب صبح ہوئی تو لوگ یہ کہنے لگے کہ آج رات ایک چور کو صدقہ دے دیا گیا، اس نے پھر سوچا کہ وہ آج رات پھر صدقہ کرے گا۔ چنانچہ وہ صدقہ لے کر گیا اور لاعلمی میں ایک دولت مند کو دے آیا۔ جب صبح ہوئی تو لوگوں نے کہا: آج رات ایک دولت مند کو صدقہ دیا گیا۔ اس نے کہا: ہر حال میں اللہ کا شکر ہے، چور پر، زانی عورت پر اور غنی پر صدقہ کر دیا۔ پھر کسی نے آکر اسے بتایا (ممکن ہے اسے خواب میں یہ کہا گیا ہو) تیرا صدقہ قبول ہو گیا ہے، زانیہ کو صدقہ دینے سے ممکن ہے کہ وہ پاکدامن بن جائے، اسیطرح ممکن ہے کہ چور چوری سے رک جائے اور غنی سبق حاصل کرلے اور اللہ تعالیٰ کے دیئے میں سے خرچ کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3436)