۔ (۳۴۸۲) عَنْ اَبِی الْحَوْاَرئِ قَالَ: کُنَّا عِنْدَ حَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رضی اللہ عنہما فَسُئِلَ: ماَ عَقَلْتَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اَوْ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: کُنْتُ اَمْشِی مَعَہُ فَمَرَّ عَلَی جَرِیْنٍ مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَۃِ فَاَخَذْتُ تَمْرَۃً فَاَلْقَیْتُہَا فِی فَمِی فَاَخَذَہَا بِلُعَابِیْ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: وَمَا عَلَیْکَ لَوْتَرَکْتَہَا، قَالَ: ((إِنَّا آلُ مُحَمَّدٍ لَا تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَۃُ۔)) قَالَ: وَعَقَلْتُ مِنْہُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ۔ (مسند احمد: ۱۷۲۵)
۔ ابو حوراء کہتے ہیں: ہم سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے، کسی نے ان سے دریافت کیا کہ کیا آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کوئی خاص بات یاد ہے؟ انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ جا رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر اس کھلیان سے ہوا، جہاں زکوۃ کی کھجوریں پڑی تھیں، میں نے ایککھجور لے کر اپنے منہ میں ڈال لی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لعاب سمیت اس کو نکال دیا۔ کسی نے کہا: اگر آپ یہ کھجور اس بچے کے پاس ہی رہنے دیتے تو اس سے آپ کو کیا ہو جاتا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہم آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیےیہ زکوۃ حلال نہیں ہے۔ پھر سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: نیز میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پانچ نمازیں بھی سیکھی ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(3482)