Blog
Books



۔ (۳۴۸۵) عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ نَائِمًا فَوَجَدَ تَمْرَۃً تَحْتَ جَنْبِہِ فَاَخَذَہَا فَاَکَلَہَا، ثُمَّ جَعَلَ یَتَضَوَّرُ مِنْ آخِرِ اللَّیْلِ وَفَزِعَ لِذَلِکَ بَعْضُ اَزْوَاجِہِ، فَقَالَ: ((إِنِّی وَجَدْتُّ تَمْرَۃً تَحْتَ جَنْبِی فَاَکَلْتُہَا فَخشِیْتُ اَنْ تَکُوْنَ مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَۃِ۔)) (مسند احمد: ۶۷۲۰)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سوئے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اپنے پہلو کے نیچے سے ایک کھجور ملی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے اٹھا کر کھا لیا، لیکن بعد ازاں رات کے آخری پہر کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پریشانی کی وجہ سے الٹ پلٹ ہونے لگ گئے، اس وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بعض بیویاں بھی گھبرا گئیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے) فرمایا: مجھے اپنے پہلو کے نیچے سے ایک کھجور ملی اور میں نے اسے کھا لیا، اب مجھے اندیشہیہ ہے کہ ایسا نہ ہو کہ وہ صدقہ کی کھجور ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(3485)
Background
Arabic

Urdu

English