عَنْ عُرْوَة ، عَنْ عَائِشَة ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ : « زَيْنَبُ خَيْرٌ (وَفِي رِوَايَةٍ: أَفْضَل) بَنَاتِي أُصِيْبَت بِي » . فَبَلَغَ ذَلِك عَلِيّ بْن حُسَيْن ، فَأَتَاهُ قَالَ: مَا حَدِيْث يَّبْلُغُنِي عَنْك تَنْتَقِصُ فِيْهِ فَاطِمَة ؟ فَقَالَ عُرْوَة : مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا ، وَإِنِّي أَنْتَقِصُ فَاطِمَة حَقًّا هُوَ لَهَا ، وَأَمَّا بَعْدَ ذَلِكَ فَلَكَ عَلَيَّ أَنْ لَّا أُحَدِّث بِهِ أَبَداً .
عروہ سے مروی ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زینب میری بہترین اور ایک روایت میں ہے :افضل بیٹی ہے، میری وجہ سے اسے تکلیف پہنچی ۔ یہ بات علی بن حسین تک پہنچی تو وہ عروہ کے پاس آئے اور کہنے لگے: یہ کونسی حدیث ہے جو مجھ تک پہنچی ہے،جس میں تم فاطمہ رضی اللہ عنہا کی تنقیص کر رہے ہو؟ عروہ نے کہا: مجھے یہ بات پسند نہیں کہ میرے لئے فلاں فلاں چیز ہو اور میں فاطمہ رضی اللہ عنہا سے اس کے حق میں کمی کروں ۔رہی یہ بات تو اس کے بعد مجھ پر تمہارے لئے لازم ہے کہ میں یہ حدیث کبھی بھی بیان نہیں کروں گا۔
Silsila Sahih, Hadith(3502)