۔ (۳۴۹۹) عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: دَخَلَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ عَلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَامِرٍیَعُوْدُہُ فَقَالَ: مَالَکَ لَا تَدْعُوْ لِی؟ قَالَ: فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ َوَجَّل لَا یَقْبَلُ صلَاۃً بِغَیْرِ طُہُوْرٍ وَلَا صَدَقَۃً مِنْ غُلُوْلٍ۔)) وَقَدْ کُنْتَ عَلَی الْبَصْرَۃِیَعْنِی عَامِلاً۔ (مسند احمد: ۵۴۱۹)
۔ سیدنامصعب بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ، سیدنا عبد اللہ بن عامر کی تیمار داری کرنے کے لیے گئے، ابن عامر نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا بات ہے، آپ میرے حق میں دعا کیوں نہیں کرتے؟ انھوں نے جواباً کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا تھا کہ: اللہ تعالیٰ وضو کے بغیر نماز قبول نہیں کرتا اور خیانت والے مال سے صدقہ قبول نہیںکرتا۔ اور تم تو بصرہ کے عامل رہ چکے ہیں (اور ممکن ہے کہ تم سے گڑ بڑ ہو گئی ہو)۔
Musnad Ahmad, Hadith(3499)