۔ (۳۵۴۱) عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ اَنَّ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ عَامِرٍ بَعَثَ إِلٰی عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہا بِنَفَقَۃٍ وَکِسْوَۃٍ، فَقَالَتْ لِلرَّسُوْلِ: إِنِّییَا بُنَیَّ لاَ اَقْبَلُ مِنْ اَحَدٍ شَیْئًا، فَلَمَّا خَرَجَ قَالَتْ: رُدُّوْہُ عَلَیَّ، فَرَدُّوہُ، فَقَالَتْ: إِنِّی ذَکَرْتُ شَیْئًا قَالَہُ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((یَا عَائِشَۃُ! مَنْ اَعْطَاکِ عَطَائً بِغَیْرِ مَسْاَلَۃٍ فَاَقْبَلِیْہِ فَإِنَّمَا ہُوَ رِزْقٌ عَرَضَہُ اللّٰہُ لَکِ۔)) (مسند احمد: ۲۶۷۶۳)
۔ مطلب بن حنطب کہتے ہیں: عبد اللہ بن عامر نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں کچھ خرچہ اور لباس بھیجا، لیکن انہوں نے قاصد سے کہا: میرے پیارے بیٹے! میں کسی سے کوئی چیز قبول نہیں کرتی، جب وہ چلا گیا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:اسے واپس بلائو۔ جب لوگوں نے اسے واپس بلایا تو انھوں نے کہا: مجھے ایک بات یاد آئی، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمائی تھی کہ عائشہ رضی اللہ عنہا ! جو آدمی بن مانگے کوئی چیز تمہیں دے دے تو وہ لے لیا کرو، کیونکہیہ تو ایسا رزق ہے جو اللہ تعالیٰ نے تمہاری طرف بھیجا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3541)