۔ (۳۵۹۹) عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَنْ اَنْفَقَ زَوْجَیْنِ مِنْ مَالِہِ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ دُعِیَ مِنْ اَبْوَابِ الْجَنَّۃِ، وَلِلْجَنَّۃِ اَبْوَابٌ، فَمَنْ کَانَ مِنْ اَہْلِ الصَّلَاۃِ، دُعِیَ مِنْ بَابِ الصَّلَاۃِ، وَمَنْ کَانَ مِنْ اَہْلِ الصَّدَقَۃِ، دُعِیَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَۃِ، وَمَنْ کَانَ مِنْ اَہْلِ الْجِہَادِ، دُعِیَ مِنْ بَابِ الْجِہَادِ، وَمَنْ کَانَ مِنْ اَہْلِ الصِّیَامِ دُعِیَ مِنْ بَابِ الرَّیَّانِ۔)) فَقَالَ اَبُوْ بَکْرٍ: وَاللّٰہِ! یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا عَلٰی اَحَدٍ مِنْ ضَرُوْرَۃٍ مِنْ اَیِّہَا دُعِیَ، فَہَلْ یُدْعٰی مِنْہَا کُلِّہَا اَحَدٌ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((نَعَمْ وَإِنِّی اَرْجُوْا اَنْ تَکُوْنَ مِنْہُمْ۔)) (مسند احمد: ۷۶۲۱)
۔ سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی اپنے مال میں سے کسی چیز کا جوڑا اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تو اسے جنت کے دروازوں سے آواز دی جائے گی، جنت کے کئی دروازے ہیں، جو آدمی نمازی ہو گا، اسے بَابُ الصَّلَاۃ سے بلایا جائے گا، جو آدمی صدقہ کرتا ہو گا، اسے بَابُ الصَّدَقَۃ سے بلایا جائے گا، جو آدمی جہاد کرتا ہو گا، اسے بَابُ الْجِہَاد سے بلایا جائے گا اور جو آدمی روزہ رکھتا ہو گا، اسے بَابُ الرَّیَّان سے بلایا جائے گا۔ یہ سن کر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! اس کی تو کسی کو کوئی حاجت نہیں ہوگی کہ اسے جنت کے جس دروازے سے مرضی بلا لیا جائے (کیونکہ مقصود جنت میں داخل ہونا ہو گا)، لیکن میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایسا شخص بھی ہو گا، جس کو جنت کے تمام دروازوں سے بلایا جائے گا؟ اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں! اور مجھے امید ہے کہ تم بھی انہی میں سے ہو گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3599)