۔ (۳۶۰۳) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَحَثَّنَا عَلَی الصَّدَقَۃِ فَاَبْطَاَ النَّاسُ، حَتّٰی رُؤِیَ فِی وَجْہِہِ الْغَضَبُ (وَقَالَ مَرَّۃً: بَانَ) ثُمَّ إِنَّ رَجُلاً مِنَ الاَنْصَارِ جَائَ بِصُرَّۃٍ فَاَعْطَاہَا إِیَّاُہ، ثُمَّ تَتَابَعَ النَّاسُ فَاَعْطَوْا حَتّٰی رُؤِیَ فِی وَجْہِہِ السُّرُوْرُ فَقَالَ: ((مَنْ سَنَّ سُنَّۃ حَسَنَۃً……۔)) فَذکَرَ نَحْوَ الْحَدِیْثِ الْمُتَقَدِّمِ۔ (مسند احمد: ۱۹۴۱۶)
۔ (دوسری سند) سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور اس میںصدقہ کرنے کی ترغیب دلائی، لیکن لوگوں نے صدقہ کرنے میں تاخیر کی، اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرۂ مبارک پر غصے کے آثار نظر آنے لگے، پھر ایک انصاری ایک تھیلیلے کر آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیشکی، اس کے بعد لوگ پے در پے صدقہ کرنے لگے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر خوشی کے اثرات نمایاں ہونے لگے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی اچھا طریقہ جاری کرتا ہے، ……۔ سابقہ حدیث کی طرح کی حدیث ذکر کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(3603)