۔ (۳۷۰)۔عَنْ نَاعِمٍ مَوْلٰی أُمِّ سَلَمَۃَ أَنَّ أُمَّ سَلَمَۃَؓ سُئِلَتْ: أَتَغْتَسِلُ الْمَرْأَۃُ مَعَ الرَّجُلِ؟ فَقَالَتْ: نَعَمْ، اِذَا کَانَتْ کَیِّسَۃً، رَأَیْتُنِیْ وَرَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نَغْتَسِلُ مِنْ مِرْکَنٍ وَاحِدٍ نُفِیْضُ عَلَی أَیْدِیْنَا حَتّٰی نُنْقِیَہَا ثُمَّ نُفِیْضُ عَلَیْنَا الْمَائَ۔ (مسند أحمد: ۲۷۲۸۵)
مولائے ام سلمہ ناعم کہتے ہیں کہ سیدہ ام سلمہ ؓ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا عورت اپنے خاوند کے ساتھ غسل کر سکتی ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، لیکن جب وہ عقلمند ہو، میں نے اپنے آپ کو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ ہم ایک ٹب سے غسل کرتے تھے اور اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالتے، یہاں تک کہ ان کو صاف کر لیتے اور پھر اپنے جسموں پر پانی بہا دیتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(370)