Blog
Books



عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كاَنَ نَاسٌ يَّأتُونَ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ اليَهُودِ فَيَقُولُونَ : السَّامُ عَلَيْكَ، فَيَقُولُ: وَعَلَيْكُم فَفَطِنَتْ بِهِمْ عَائِشَةُ فَسَبَّتْهُمْ (وفي رواية: قَالَتْ عَائِشَةُ: بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَالذَّامُ) فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَهْ يَا عَائِشَةُ (لَا تَكُونِي فَاحِشَةً)فَإِنَّ اللهَ لَا يُحِبُّ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ قَالَتْ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولُ اللهِ! إِنَّهُم يَقُولُونَ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ: أَلَيْسَ قَدْ رَدَدْتُّ عَلَيْهِمْ؟ فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ وَ اِذَا جَآئُوْکَ حَیَّوْکَ بِمَا لَمْ یُحَیِّکَ بِہِ اﷲُ۔.
عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ کچھ یہودی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا کرتے اور کہتے : السام علیک(آپ پر ہلاکت ہو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌فرماتے: وعلیکم( اور تم پر بھی)، عائشہ رضی اللہ عنہا انہیں سمجھ گئیں اور انہیں برا بھلا کہا(اور ایک روایت میں ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بلکہ تم پر ہلاکت اور مذمت ہو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ رک جاؤ، (بد زبان مت بنو) کیونکہ اللہ تعالیٰ بدزبانی کو پسند نہیں کرتا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ لوگ اس طرح کہہ رہے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: کیا میں نے انہیں جواب نہیں دیا؟ تب اللہ تعالیٰ یہ آیت نازل کی وَ اِذَا جَآئُوْکَ حَیَّوْکَ بِمَا لَمْ یُحَیِّکَ بِہِ اﷲُ۔ جب یہ لوگ آپ کے پاس آتے ہیں تو ایسا سلام کہتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو نہیں کہا۔
Silsila Sahih, Hadith(371)
Background
Arabic

Urdu

English