۔ (۳۷۴۴) عَنْ خُبَیْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَمَّتِیْ تَقُوْلُ وَکَانَتْ حَجَّتْ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((إِنَّ ابْنَ اُمِّ مَکْتُوْمٍ یُنَادِی بِلَیْلٍ فَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّٰییُنَادِیَ بِلَالٌ اَوْ، إِنَّ بِلَالاً یُنَادِی بِلَیْلٍ فَکُلُوْا وَاشْرَبُوْ حَتّٰییُنَادِیَ ابْنُ اُمِّ مَکْتُوْمٍ۔)) وَکَانَ یَصْعَدُ ہٰذَا وَیَنزِلُ ہٰذَا فَنَتَعَلَّقُ بِہِ فَنَقُوْلُ: کَمَا اَنْتَ حَتّٰی نَتَسَحَّرَ۔ (مسند احمد: ۲۷۹۸۵)
۔ خبیب کہتے ہیں: میں نے اپنی پھوپھی (سیدہ انیسہ رضی اللہ عنہا )، جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج بھی کیا تھا، سے سنا وہ کہتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ رات کے وقت اذان کہتا ہے، اس لیے تم کھاتے پیتے رہا کرویہاں تک کہ بلال رضی اللہ عنہ اذان دے دے۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں فرمایا: بلال رضی اللہ عنہ رات کے وقت اذان کہتا ہے، اس لیے تم ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کی اذان تک کھاتے پیتے رہا کرو۔ (دونوں اذانوں میں معمولی وقفہ ہوتا تھا، بس) ایک اذان کہہ کر نیچے آتا تو دوسرا کہنے کے لیے چڑھ جاتا، (بسا اوقات) ہم دوسرے موذن کے ساتھ چمٹ جاتے اور کہتے کہ ذرا رک جائو تاکہ ہم سحری کھا لیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(3744)