۔ (۳۷۷)۔عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ وَمَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فِیْ حَدِیْثِ صُلْحِ الْحُدَیْبِیَۃَ أَنَّ رَسُوْلَ قُرَیْشٍ قَامَ مِنْ عِنْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَقَدْ رَأَی مَا یَصْنَعُ بِہِ أَصْحَابُہُ، لَا یَتَوَضَّأُ وُضُوْئً اِلَّا ابْتَدَرُوْہُ وَلَا یَبْسُقُ بُسَاقًا اِلَّا ابْتَدَرُوْہُ وَلَا یَسْقُطُ مِنْ شَعَرِہِ شَیْئٌ اِلَّا أَخَذُوْہُ۔ (مسند أحمد: ۱۹۱۱۷)
سیدنا مسور بن مخرمہ اور سیدنامروان بن حکمؓ صلح حدیبیہ کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: قریشیوں کا قاصد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کھڑا ہوا، جبکہ وہ دیکھ چکا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کیا کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بھی وضو کرتے ہیں تو وہ (اعضائے شریفہ سے گرنے والے پانی) کی طرف لپکتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بھی تھوکتے ہیں تو وہ اس کو لینے کے لیے بھی بڑھتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جو بال گرتا ہے ، وہ اس کو پکڑ لیتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(377)