۔ (۳۷۷۱) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضی اللہ عنہ قَالَ: کُنَّا عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَجَائَ شَابٌّ فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اُقَبِّلُ وَأَنَا صَائِمٌ؟ قَالَ: ((لَا۔)) فَجَائَ شَیْخٌ فَقَالَ: اُقَبِّلُ وَاَنَا صَائِمٌ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) فَنَظَرَ بَعْضُنَا إِلٰی بَعْضٍ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : (( قَدْ عِلِمْتُ لِمَ نَظَرَ بَعْضُکُمْ إِلٰی بَعْضٍ إِنَّ الشَّیْخَیَمْلِکُ نَفْسَہُ۔)) (مسند احمد: ۷۰۵۴)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،ایک نوجوان نے آکر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لے سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔ اتنے میں ایک بوڑھا آدمی آیااور اس نے بھییہی سوال کیا کہ وہ روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لے سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ یہ جواب سن کر ہم نے (ازراہِ تعجب) ایک دوسرے کی طرف دیکھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ تم نے ایک دوسرے کی طرف کیوں دیکھا ہے،بات یہ ہے کہ بوڑھا آدمی اپنے اوپر کنٹرول کر سکتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3771)