۔ (۳۷۷۲) عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ ثَعْلَبَۃَ بْنِ صُعَیْرٍ الْعُذْرِیِّ رضی اللہ عنہ وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَدْ مَسَحَ عَلٰی وَجْہِہِ وَاَدْرَکَ اَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: کَانُوْا یَنْہَوْنِی عَنِ القُبْلَۃِ تَخَوُّفًا اَنْ اَتَقَرَّبَ لِاَکْثَرَ مِنْہَا، ثُمَّ الْمُسْلِمُوْنَ الْیَوْمَیَنْہَوْنَ عَنْہَا وَیَقُوْلُ قَائِلُہُمْ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کَانَ لَہُ مِنْ حِفْظِ اللّٰہِ مَا لَیْسَ لِاَحَدٍ۔ (مسند احمد: ۲۴۰۶۹)
۔ سیدنا عبداللہ بن ثعلبہ بن صعیر عذری رضی اللہ عنہ ، جن کے چہرے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ پھیرا تھا اور انہوں نے بہت سے صحابہ کو پایا تھا، سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:صحابہ کرام اس اندیشہ کی بناء پر مجھے (اپنی بیوی کا) بوسہ لینے سے منع کیا کرتے تھے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے اگلی چیز کی طرف تجاوز کر جاؤں اور آج کے مسلمان (تابعین) بھی اس سے (مطلق طور پر) منع کرتے ہیں اور (بطورِ دلیل) یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو حفاظت حاصل تھی، وہ کسی دوسرے کے لیے تو نہیںہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3772)