۔ (۳۸۴۴) عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ
قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنَ الْمَدِیْنَۃِیُرِیْدُ مَکَّۃَ فَصَامَ حَتّٰی اَتٰی عُسْفَانَ، قَالَ: فَدَعَا بِإِنَائٍ فَوَضَعَہُ عَلٰییَدِہِ حَتّٰی نَظَرَالنَّاسُ إِلَیْہِ ثُمَّ اَفْطَرَ، قَالَ: فَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَقُوْلُ: مَنْ شَائَ صَامَ وَمَنْ شَائَ اَفْطَرَ۔ (مسند احمد: ۲۳۵۰)
۔ سیدنا عبدا للہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ رکھا ہوا تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عسفان کے مقام پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک برتن منگوایا اوراسے اپنے ہاتھ پر رکھا،یہاں تک کہ سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس طرح دیکھ لیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ توڑ دیا۔ اسی لیے سیدنا عبدا للہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ (سفر میں) جو چاہے روزہ رکھ لے اور جو چاہے افطار کر لے۔
Musnad Ahmad, Hadith(3844)