۔ (۳۸۴۶) عَنْ اَبِی سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: اَتٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلٰی نَہَرٍ مِنَ السَّمَائِ، وَالنَّاسُ صِیَامٌ فِییَوْمٍ صَائِفٍ مُشَاۃً وَنَبِیُّ اللّٰہُ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلٰی بَغْلَۃٍ لَہُ فَقَالَ: ((اِشْرَبُوْا اَیُّہَاالنَّاسُ!)) قَالَ: فَاَبَوْا، قَالَ: ((إِنِّی لَسْتُ مِثْلَکُمْ إِنِّیْ اَیَسْرُکُمْ، إِنِّیْ رَاکِبٌ۔)) فَاَبَوْا، قَالَ: فَثَنٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَخِذَہُ فَنَزَلَ فَشَرِبَ وَشَرِبَ النَّاسُ وَمَا
کَانَیُرِیْدُ اَنْ یَشْرَبَ۔ (مسند احمد: ۱۱۴۴۳)
۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (سفر کے دوران) بارانی پانی کی ایک نہر پر پہنچے، گرمی سخت تھی اور لوگ روزے سے تھے اور پیدل سفر کر رہے تھے، البتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے خچر پر سوار تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لوگو! پانی پی لو۔ لیکن لوگوں نے پانی نہ پیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میں تم میں سب سے زیادہ آسانی والا ہوں، میں تو سوار ہوں۔ لیکن لوگ (روزہ نہ توڑنے پر) اڑے رہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ران موڑی، نیچے اترے اورپانی پی لیا اور (یہ منظر دیکھ کر) لوگوں نے بھی پانی پی لیا، دراصل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارادہ پانی پینے کا نہیں تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(3846)