۔ (۳۸۷۳) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو (بْنِ الْعَاصِ) رضی اللہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دَخَلَ عَلٰی جُوَیْرِیَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ رضی اللہ عنہا ، وَہِیَ صَائِمَۃٌ فِییَوْمِ جُمُعَۃٍ، فَقَالَ لَہَا: ((اَصُمْتِ اَمْسِ؟)) فَقَالَتْ: لَا، قَالَ: ((اَتُرِیْدِیْنَ اَنْ تَصُوْمِیْ غَدًا؟)) فَقَالَتْ: لَا، قَالَ: ((فَاَفْطِرِیْ إِذًا۔)) (مسند احمد: ۶۷۷۱)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن سیدہ جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کے ہاں تشریف لے گئے، انھوں نے روزہ رکھا ہوا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے کل روزہ رکھا تھا؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر پوچھا: کیا کل روزہ رکھنے کا ارادہ ہے؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو پھر روزہ توڑ دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(3873)